وہ دعوہ سنٹر میں ای میل چیک کرنے لگے ایک ای میل ملا جس کا خلاصہ یہ تھا میں امریکہ میں لاس اینجلس سے تین سو کلومیٹر دور رہنے والی پندرہ سالہ ایک لڑکی ہوں‘ چھ مہینہ پہلے میں نے اسلام قبول کیا‘ اکثر معلومات تو مجھے انٹرنیٹ سے مل جاتی ہیں مگر پھر بھی بہت سے مسائل میں مجھے مدد کی ضرورت ہوتی ہے آپ کی ویب سائٹ میں نے دیکھی تو رابطہ کررہی ہوں کیا اسلامی معلومات کے سلسلہ میں آپ میری مدد کرسکتے ہیں؟ میری مجبوری یہ ہے کہ جہاں میں رہتی ہوں وہاں پر میری معلومات میں سوکلومیٹر اردگرد کوئی مسلمان نہیں رہتا۔
یہ ای میل سعودی عرب کے ایک دعوة سنٹر سے وابستہ ایک مخلص داعی اور صاحب دل نے پڑھا‘ بڑی جرات سے ای میل پر اس بچی سے معلوم کیا کہ آپ نے اسلام کس طرح قبول کیا ہے اس بچی نے جواب دیا کہ ای میل پر اسلامی معلومات حاصل کرکے میں نے اسلام قبول کیا ہے۔
پندرہ سالہ بچی جس کی عمر کھیلنے کی ہے‘ مذہب کی تحقیق و جستجو کی عمر ہی اس کی نہیں امریکہ جیسے ملک جہاں اسلام اور مسلمانوں کی بس منفی تصویر لوگوں کے سامنے ہے وہ بھی ایسے علاقہ کی جہاں سوکلومیٹر تک اردگرد کوئی مسلمان بھی نہیں رہتا‘ بغیر کسی کے دعوت دئیے بغیر کسی کے متوجہ کیے ایسے جذبہ کے ساتھ مسلمان ہوگئی اس طرح نہ جانے کتنے لوگوں کے بارے میں روز خبریں آرہی ہیں کہ وہ مشرف باسلام ہوئے اور ان کے قبول اسلام میں کسی مسلمان کی کوشش‘ کسی داعی کی دعوت کو دخل نہیں ہے بلکہ اللہ تعالیٰ اپنی شان ہادی اور رحمن و رحیم صفت کے مظاہر دکھا کر ہدایت یاب فرمارہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ رب العالمین ہے‘ رب المسلمین نہیں وہ دکھارہے ہیں‘ وارننگ دے رہے ہیں ہوشیار فرما رہے ہیں کہ ختم نبوت کے بعد تمہیں نوازنے کیلئے ہم نے اپنے بندوں کو حق کا پیغام اور دین اسلام پہنچانے کی ذمہ داری جو تمہیں سونپی ہے اگر تم اپنے فرض منصبی سے غفلت میں پڑے رہو گے اور ہمارے بندوں تک دین کی امانت پہنچانے میں ناکارہ ہوجائو گے تو ہم تمہارے محتاج نہیں‘ ہم نے جو دولت تمہیں دی وہ بانٹنے اور تقسیم کرنے کیلئے دی اور ہم ہر دولت امانت کے طور پر دیتے ہیں تاکہ امتحان کریں کہ کون ہماری نعمت کو ہمارے بندوں تک تقسیم کرتا ہے اور کون بخل کرتا ہے۔
ترجمہ: ہاں تم لوگ ایسے ہو کہ تم کو اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کیلئے بلایا جاتا ہے تو بعض تم میں سے وہ ہیں جو بخل کرتے ہیں اور جو بخل کرتا ہے تو وہ خود اپنے سے بخل کرتا ہے اور اللہ تو کسی کا محتاج نہیں اور تم سب محتاج ہو اور اگر تم روگردانی کروگے تو خداتعالیٰ تمہاری جگہ دوسری قوم پیدا کردے گا پھر وہ تم جیسے نہ ہوں گے۔
یہ قانون صد فیصد عدل پر مبنی ہے کہ کسی کو نوازنے کیلئے کوئی حاکم تقسیم کرنے کیلئے کسی کو کوئی دولت کوئی نعمت کوئی چیز دے اور وہ اسے تقسیم کرنے میں صرف کوتاہی نہ کرے بلکہ حد درجہ مجرمانہ غفلت کا معاملہ کرے تو پھر اس سے چھین کر دوسروں کو دینے کا فیصلہ ہوتا ہے۔ ایک طرف بغیر ہماری کوشش اور دعوت کے عجیب عجیب طرح سے اللہ کی طرف سے اپنے بندوں کو ہدایت دینے کے واقعات ہیں اور دوسری طرف بالکل متوازی انداز کے ارتداد کے واقعات‘ کہیں ایسا تو نہیں کہ ہم سے چھین کر دوسروں کو دینے کا مبنی برانصاف فیصلہ ہورہا ہو اس سے پہلے کہ ہم سے چھین کر دوسروں کو دینے کا فیصلہ ہوجائے ہمیں تقسیم کرنے والا بن جانا چاہیے‘ کاش ہم ہوشیار ہوجائیں!!!
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں